Thursday, 7 December 2017

فیس بک پر ڈپریشن کا علاج کرنے والا روبوٹ ڈاکٹر

سان فرانسسكو: 
مایوسی ، ڈپریشن اور یاسیت کا زور اس وقت کم ہوجاتا ہے جب کوئی آپ کے ساتھ بات کرکے آپ کا غم بانٹنے کی کوشش کرتا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک نے مسائل میں گھرے افراد سے بات کرکے ان کا حوصلہ بڑھانے کی ٹھان لی ہے اور اس کے لیے میسنجر کے ذریعے ایک چیٹ بوٹ بنایا ہے جس کا نام  ’ووبوٹ‘ رکھا گیا ہے جو مصنوعی ذہانت کی بنا پر انسانوں سے بات کرکے ان سے مایوسی اور اداسی کی وجہ جان کر انہیں دور کرنے کی کوشش کرتا ہے۔
تاہم امریکی حلقوں میں اس پر تنقید کی جارہی ہے کیونکہ اس سے لوگوں کی معلومات اور تفصیلات افشا ہوسکتی ہیں جن پر امریکی قوانین کے تحت پابندی ہے اور اس سے مریض کی معلومات دوسروں کے ہاتھوں میں جاسکتی ہیں۔
چیٹ بوٹ کو سان فرانسسکو کی ایک کمپنی ووبوٹ لیبس نے تیار کیا ہے جس کی نگراں ڈاکٹر ایلیسن ڈارسی ہیں۔ ان کے مطابق ووبوٹ آپ کے سینے سے بوجھ اتارنے کے لیے تیار کیا گیا ہے اور یہ متاثرہ انسان سے ایک جذباتی تعلق بنانے کی کوشش کرتا ہے۔ ووبوٹ کسی معالج کی طرح کام کرتا ہے اور مریضوں کو مشورے بھی دیتا ہے۔
ووبوٹ کو اس سال جون میں لانچ کیا گیا تھا لیکن اب یہ تیزی سے مقبول ہورہا ہے۔ یہ فیس بک میسنجر پر موجود ہے لیکن دو ہفتے کے بعد اس کے لیے 12 ڈالر یا پھر 9 ڈالر فی ہفتہ رقم ادا کرنا ہوتی ہے جو مختلف پیکجز کے لحاظ سے ادا کی جاتی ہے۔
ووبوٹ سے بات کرتے ہوئے آپ کو بالکل بھی محسوس نہیں ہوگا کہ آپ کسی انسان سے بات کررہے ہیں یا سافٹ ویئر سے اور نہ ہی ووبوٹ کو یوزر کو پہچاننے میں کسی قسم کی مشکل پیش آتی ہے جب کہ بات چیت کے دوران وہ آپ کا حال احوال بھی پوچھتا ہے کہ ’ آپ کیسا محسوس کررہے ہیں‘۔
ابتدا میں اسے 70 ایسے طالب علموں پر آزمایا گیا جو ڈپریشن اور اداسی کے مستقل شکار تھے، ان طالبعلموں کو ایک خود رہنمائی کی کتاب دے کر چیٹ بوٹ سے دو ہفتے تک بات کرائی گئی تو اس سے بہت سے طالب علموں کو فائدہ ہوا ۔ اس کے بعد ماہرین نے انکشاف کیا کہ چیٹ بوٹ موڈ بہتر بنانے کے لیے کوگنیٹو بیہوریئل تھراپی (سی بی ٹی) جیسی صلاحیت رکھتا ہے۔

Wednesday, 6 December 2017

امریکا نے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرلیا

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے اعلان کردیا ۔
وائٹ ہائوس میں پریس کانفرنس کے دوران امریکی صدر نے کہا کہ مقبوضہ بیت المقدس ( یروشلم ) کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے فیصلے کو کئی طرح کے اختلافات کا سامنا کرنا پڑا ۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکا دو دہائیوں تک یہ یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے سے گریز کرتا رہا ،لیکن پرانے چیلنجز نئے مطالبات کرتے ہیں۔
ٹرمپ نے اس موقع پر امریکی سفارتخانہ تل ابیت سے یروشلم منتقل کرنے کا اعلان بھی کیا اور کہا کہ امریکا نے کافی انتظار کیا لیکن اسرائیل اور فلسطین کے درمیان پائیدار امن کے کوئی آثار نظر نہیں آئے ،لہٰذا آج میں اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا وقت آگیا ہے۔
ان کا کہناتھاکہ یروشلم کے حوالے سے امریکی پالیسی میں تبدیلی کافی عرصے سے رکی ہوئی تھی ،وعدہ کیا تھاکہ عالمی مسائل کا حقیقت پسندانہ انداز سے مقابلہ کروں گا۔
ٹرمپ نے یہ بھی کہا تھا کہ امریکا کے متعدد صدور نے ماضی میں کہا کہ وہ اس سلسلے میں کچھ کرنا چاہتے ہیں لیکن انہوں نے کچھ نہیں کیا، انہوں نے ایسا ہمت نہ ہونے کی وجہ سے کیا یا کسی اور وجہ سے اس حوالے سے میں کچھ نہیں کہہ سکتا۔
امریکی صدر نے کہا کہ مشرق وسطیٰ کا مستقبل روشن اور شاندار ہے ،یقین دلاتا ہوں کہ امن کے لئے کوششیں جاری رکھوں گا

دنیا پہلے ہی خوف زدہ ہے،امریکی فیصلہ کشیدگی بڑھائےگا،پوپ فرانسس

دنیا پہلے ہی خوف زدہ ہے،امریکی فیصلہ کشیدگی بڑھائےگا،پوپ فرانسس

World Is Scared Before American Decision Will Create Violence
(مسیحی خبریں انٹرنیشنل)پوپ فرانسس نے کہا ہے کہ دنیا میں پہلے ہی کم تنازعات اور خوف موجود تھا جو امریکا کی طرف سے ایک اور متنازع فیصلہ کر لیا گیا، فیصلے سے مزید کشیدگی بڑھے گی۔
امریکا کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے پر پوپ فرانسس نے اپنے رد عمل میں کہا کہ تنازعات نے دنیا کو پہلے ہی خوفزدہ کر رکھا ہے، مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت بنا کر کشیدگی کا نیا عنصر شامل نہ کریں۔

Tuesday, 5 December 2017

ڈاکٹر روتھ فاؤ کی خدمات کا اعتراف، یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری

ثمرانجم؛انچارج خواتین ڈیسک پنجاب
محکمہ ڈاک کی جانب سے یادگاری ٹکٹ جاری کیے جانے کی تقریب کا انعقاد ڈاکٹر روتھ فاؤ کے قائم کردہ میری ایڈیلیڈ لپوریسی سینٹر میں کیا گیا۔ تقریب کے مہمان خصوصی کراچی میں متعین جرمن قونصل جنرل رائنر شمیڈچن تھےجنہوں نے اپنے خطاب میں یادگاری ٹکٹ کے اجرا کو ڈاکٹر فاؤ کی خدمات کا اعتراف قرار دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ڈاکٹر روتھ فاؤ کی لاتعداد خدمات ہیں اور اس طرح سرکاری سطح پر ان کا اعتراف کرنا خوشی کی بات ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا سے جانے کے بعد بھی لوگ انہیں اور ان کے کام کو بھولے نہیں ہیں بلکہ آج بھی ڈاکٹر فاؤ لوگوں کے دلوں میں زندہ ہیں اور ہمیشہ رہیں گی۔
ایم اے ایل سی کے منتظم ڈاکٹر لوبو نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سے جذام کے مرض کا خاتمہ ڈاکٹر روتھ فاؤ کا مشن تھا اور ان کا یہ مشن ان کے بعد بھی جاری رہے گا۔
تقریب کے اختتام پر ڈاکٹر روتھ فاؤ سے موسوم یادگاری ٹکٹ کی رونمائی بھی کی گئی۔ محکمہ ڈاک کے پوسٹ ماسٹر جنرل اکبر علی نے یادگاری ٹکٹ جرمن قونصل جنرل کو پیش کیا جبکہ حکومت پاکستان جلد ڈاکٹر روتھ فاؤ کی انسان دوست خدمات کے سلسلے میں پچاس روپے مالیت کا ایک سکہ بھی جاری کرے گی۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ترجمان عابد قمر نے جرمن نشریاتی ادارے سے بات چیت میں کہا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی ہدایت پر ڈاکٹر روتھ فاؤ کی قابل قدر خدمات کے عوض یادگاری سکہ جاری کیا جائے گا جس کی مالیت پچاس روپے اور تعداد پچاس ہزار ہوگی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ سکے کا ڈیزائن ابھی ابتدائی مراحل میں ہےجس پر ڈاکٹر روتھ فاؤ کی تصویر کا عکس ہو گا۔ اس سے قبل رواں سال اکتیس مارچ کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے سماجی خدمات کے عوض عبدالستار ایدھی کی یاد میں پچاس روپے کا سکہ جاری کیا تھا۔
ڈاکٹر روتھ فاؤ کو حکومت پاکستان نے انیس سو اٹھاسی میں پاکستان کی شہریت دی۔ لازوال خدمات کے نتیجے میں انہیں ہلال امتیاز اور ہلال پاکستان سے بھی نوازا گیا تھا جبکہ حکومت سندھ نے ڈاکٹر روتھ فاؤ کے انتقال کے بعد سول اسپتال کراچی کا نام ڈاکٹر روتھ فاؤ کے نام سے منسوب کر دیا ہے۔

Monday, 4 December 2017

بیت اللحم میں کرسمس ٹری روشن کردیاگیا

فلسطین کے شہر بیت اللحم کے مرکزی چرچ میں دیوہیکل کرسمس ٹری روشن کرنے کی 53سالانہ تقریب منعقد کی گئی جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔
کرسمس ٹری روشن کرنے کی سالانہ تقریب کا آغاز شاندار آتش بازی سے کیا گیاجس نے آسمان کو دلہن کی مانند سجا دیا۔
کئی سال پرانے اس کرسمس ٹری کو سجانے کا کام ہفتوں پہلے شروع کر دیا گیا تھا جس کے لئے رنگ برنگے ہزاروں قمقموں کواس ترتیب سے لگایا گیا تھا کہ روشن ہوتے ہی اس کی دلکشی دیکھنے سے تعلق رکھتی تھی۔

Sunday, 3 December 2017

یورپ بھر میں کرسمس کی تیاریاں زور و شور سے جاری

کرسمس کی آمد میں ایک مہینے سے بھی کم وقت رہ گیا ،اسی سلسلے میں یورپ بھر میں کرسمس کی تیاریاں بھی زور و شور سے جاری ہیں۔ برمنگھم میں بھی ہر سال کی طرح اس سال بھی قدیم کرسمس مارکیٹ سج گئی ہے جسے گزشتہ روز عوام کیلئے کھول دیا گیا ہے ۔
برسوں قدیم برمنگھم کی اس سب سے بڑی مارکیٹ کو دلہن کی مانند سجایا گیا ہے جبکہ
 رنگ برنگے برقی قمقموں سے سجی اس مارکیٹ میں کرسمس تحائف کے طور پر دی جانیوالی اشیاء سمیت خوبصورت موم بتیاں،سانتاکلاز لباس، مٹھائیاں او ر انتہائی دیدہ زیب کرسمس ٹری بھی رکھے گئے ہیں جہاں مقامی افراد سمیت بڑی تعداد میں سیاح بھی خریداری کیلئے آرہے ہیں۔
صرف یہی نہیں بلکہ یہاں دلکش فیرس وہیل کو بھی قمقموں سے سجایا گیا ہے جبکہ آئس رِنک پر اسکیٹنگ کے شوقین افراد بھی تفریح کرتے دکھائی د ے رہے ہیں جو7جنوری تک اپنی رونقیں بکھیرتی دکھائی دے گی۔

یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان، امریکی حکام

یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان، امریکی حکام

Jerusalem Will Become Capital Of Israel According To American Officials
امریکی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یروشلم کو آئندہ ہفتے اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان متوقع ہے۔
امریکی حکام کی جانب سے جاری کردہ بیان کے ردعمل میں فلسطین انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اگر امریکا نے ایسا کیا یا امریکی سفارت خانے کو یروشلم منتقل کیا تو وہ امن عمل ختم کردیں گے۔
جبکہ عرب لیگ نے اپنے بیان میں کہا کہ اگر امریکا نے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کیا تو اس سے علاقے میں انتہاپسندی اور تشدد بڑھے گا۔
سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ امریکا کی طرف سے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے سے مشرق وسطی کا بحران سنگین صورت حال اختیار کر سکتا ہے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ یروشلم پر اسرائیل کی حاکمیت کو تسلیم نہیں کرتا اور اس کے مطابق یہ متنازع علاقوں میں شامل ہے جس پر اسرائیل نے قبضہ کر رکھا ہے۔

روہنگیا پناہ گزینوں کی حالت دیکھ کر رونا آ گیا، پوپ فرانسس

روہنگیا پناہ گزینوں کی حالت دیکھ کر رونا آ گیا، پوپ فرانسس

After Seeying Condition Of Rohingya Start Crying Pope
پوپ فرانسس کا کہنا ہے کہ روہنگیا پناہ گزینوں کی حالت دیکھ کر رونا آ گیا۔پوپ فرانسس کہتے ہیں میانمار میں روہنگیا کا لفظ استعمال کرتا تو شاید پناہ گزینوں کی واپسی کا دروازہ بند ہو جاتا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ میانمار اور بنگلادیش کادورہ اسی شرط پر گیا تھا کہ روہنگیا پناہ گزینوں سے ملاقات کر سکوں۔خیال رہے پوپ میانمار اور بنگلادیش کے دورے پر گئے ہوئے ہیں۔